ميرے والد كا ايكسيڈنٹ ہوا اور انہيں ٹانگ ميں فريكچر ہونے كى بنا پر ہاسپٹل جانا پڑا اور وہ ہاسپٹل ميں سترہ دن رہے، جب انہيں ہوش آئى تو انہوں نے سوال كيا اور نمازيں قضاء كرنا چاہيں، ہميں اس كے متعلق معلومات فراہم كريں ؟
0 / 0
7,49004/07/2006
بے ہوش شخص اور نماز ترك كرنے والے كى نماز
سوال: 10352
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر نمازيں ترك كرنے كى مدت كے دوران اس كے ہوش و حواس قائم تھے تو ہ حسب استطاعت بيٹھ كر يا كھڑے ہو كر يا پہلو كے بل ليٹ كر نماز ترتيب اور نيت اور عمل كے ساتھ نمازيں قضاء كر كے ادا كرينگے، چنانچہ پہلے وہ پہلے دن كى نمازيں ترتيب كے ساتھ ادا كريں، جو انہوں نے ترك كى تھيں اور پھر بعد والى نمازيں.
پھر اسى طرح دوسرے اور تيسرے دن كى نمازيں حتى كہ سارى نمازيں مكمل كريں.
ليكن اگر ان كے ہوش و حواس قائم نہ تھے تو پھر ان پر كوئى قضاء نہيں ہو گى.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اوران كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ ولافتاء ( 6 / 17 )