محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
6,39617/ذو الحجة/1427 , 07/جنوری/2007

كھانے كے وقت غسل جنابت كرنا واجب نہيں

سوال: 10319

كيا جماع كے بعد اور غسل جنابت سے قبل كھانا پينا جائز ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

كھانے كے وقت غسل جنابت كرنا واجب نہيں، بلكہ جب كوئى شخص كھانا چاہتا ہو تو تو باتفاق علماء كرام اس كے ليے وضوء كرنا مسنون ہے.

اس كى دليل يہ ہے كہ: عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم جب نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم جنابت كى حالت ميں كھانے كا ارادہ كرتے يا سونا چاہتے تو وضوء كر ليا كرتے تھے "

صحيح مسلم حديث نمبر كتاب الحيض ( 461 ).

الشرح الممتع ميں شخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

مجھے تو يہى ظاہر ہوتا ہے كہ جنبى شخص كے ليے سونے سے قبل وضوء كرنا مستحب ہے، وہ اس كے بغير نہ سوئے، اور اسى طرح كھانے پينے كے ليے بھى وضوء كرے.

بعض علماء كا كہنا ہے: اس كے ليے حالت جنابت ميں بغير وضوء كيے كھانا پينا مكروہ نہيں.

حوالہ نمبر

ماخذ

ديكھيں: الشرح الممتع ( 1 / 310 – 311 )

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
كھانے كے وقت غسل جنابت كرنا واجب نہيں - اسلام سوال و جواب