0 / 0
5,39222/10/2003

خاوند یا بیوی کا بے نماز ہونے کی صورت میں عقد نکاح کا حکم

سوال: 10077

میں نکاح خوان ہوں ، کچھ اہل علم سے یہ سنا ہے کہ خاوند اوربیوی میں سے کوئی بے نماز ہو توان کا عقد نکاح باطل ہے اوران کا نکاح کرنا صحیح نہیں ، کیا یہ صحیح ہے ؟

جب مجھ سے ایسا نکاح کرنے کا مطالبہ کیا جائے تو مجھے کیا کرنا چاہیے اس کے بارہ میں فتوی سے نوازيں اللہ تعالی آپ کو اجر عطا فرمائے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جب آپ کے علم میں یہ ہوکہ دونوں میں سے کوئي ایک بے نماز ہے توآپ یہ نکاح نہ پڑھائيں ، اس لیے نماز ترک کرنا کفر ہے جس کی دلیل مندرجہ ذیل حدیث ہے :

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( بندے اورشرک و کفر کے مابین ( حد فاصل ) نماز ترک کرنا ہے ) صحیح مسلم ۔

اورایک دوسری حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کچھ اس طرح ہے :

( ہمارے اوران ( کافروں ) کے مابین نماز کا معاھدہ ہے جس نے بھی نماز ترک کی اس نے کفر کا ارتکاب کیا ) مسند احمد ، اورسنن اربعہ میں صحیح سند سے مروی ہے ۔

ہم اللہ سبحانہ وتعالی سے دعا گو ہیں کہ مسلمانوں کے حالات کی اصلاح فرمائے ، اور ان میں سے گمراہ لوگوں کو ھدایت نصیب فرمائے یقینا اللہ تعالی سننے والا اورقریب ہے ۔ .

ماخذ

دیکھیں کتاب : مجموع فتاوی و مقالات متنوعۃ لفضیلۃ الشيخ علامہ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ تعالی ( 8 / 396 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android