محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
5,74422/ذو الحجة/1426 , 22/جنوری/2006

دس فيصد سےزيادہ منافع لينا

سوال: 10031

كيا تاجركو مال پر دس فيصد سےزيادہ منافع لينا جائزہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

شرعي طور پر تاجر كےليے تجارت ميں نفع كي نسبت اورمقدار مقرر نہيں ليكن مسلمان كےليے يہ جائز نہيں كہ وہ خريدار كو دھوكہ دے، اور وہ اسے اس ريٹ پر سواد فروخت كرے جوماركيٹ ميں معروف نہيں ، بلكہ مسلمان كے ليے مشروع ہےكہ وہ نفع ميں مہنگائي نہ كرے، بلكہ اسے خريدوفروخت كرتے وقت نرم اور آسان رويہ اختيار كرنا چاہيے، اس ليے كہ نبي كريم صلي اللہ عليہ وسلم نے لين دين ميں نرمي برتنےپر ابھارا ہے.

حوالہ نمبر

ماخذ

ديكھيں: فتاوي اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 13 / 92 )

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android