ادیان چاہے مختلف ہوں خونی رشتہ پھر بھی قائم رہتا ہے۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ: یہ دونوں لڑکے اس لڑکی کے ماں کی طرف سے بھائی ہیں اور یہ تینوں ایک ہی گھر میں رہ سکتے ہیں؛ کیونکہ یہ آپس میں بہن بھائی ہیں۔ تاہم اگر مسلمان لڑکی کو اپنے دونوں عیسائی بھائیوں یا ان میں سے کسی ایک کی جانب سے اخلاقی یا دینی خطرے کا اندیشہ ہو تو پھر ایسی صورت میں مسلمان لڑکی اپنے ان بھائیوں کے ساتھ رہائش مت اختیار کرے۔ لیکن اگر وہ دونوں بھائی اپنی بہن کا تحفظ کرنے والے امانتدار ہوں تو پھر کوئی حرج نہیں ہے۔ مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (21953) کا جواب ملاحظہ کریں۔ واللہ اعلم.
4,228