اگر كوئى شخص نماز پنجگانہ ميں سے كوئى نماز ادا كر رہا ہو اور اپنے سامنے سانپ يا بچھو ديكھے تو كيا وہ نماز ختم كر كے اسے مارے يا كہ نماز مكمل كرے ؟
0 / 0
10,12709/02/2007
كيا دوران نماز سانپ اور بچھو مارا جا سكتا ہے ؟
سوال: 9903
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جى ہاں وہ نماز توڑ كر سانپ يا بچھو كو مارے كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" نماز ميں دو سياہ چيزوں كو قتل كرو، سانپ اور بچھو"
اسے اہل سنن اور ابن حبان نے روايت كيا ہے.
اور اگر نماز ميں ہى اسے قتل كرنا ممكن ہو اور اس ميں زيادہ عمل نہ كرنا پڑے تو اس ميں كوئى حرج نہيں اور اس كى نماز صحيح ہو گى.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے.
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 7 / 31 )