محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
0 / 0
3,59727/ذو القعدة/1436 , 11/ستمبر/2015

بڑى بيٹى كى شادى ہونے تك چھوٹى كى شادى نہ كرنا

سوال: 97918

كيا باپ پر واجب ہے كہ بڑى بيٹى كى شادى ہونے تك چھوٹى بيٹى كى شادى نہ ہونے دے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اگر چھوٹى بيٹى كا رشتہ آئے تو باپ كے ليے جائز نہيں كہ وہ اس وجہ سے اس كى شادى نہ كرے اور رشتہ رد كر دے كہ جب تك بڑى بيٹى كى شادى نہيں ہوتى وہ اس كى شادى نہيں كريگا.

يہ ان رسم و رواج اور عادات ميں شامل ہے جس كى شريعت اسلاميہ ميں كوئى دليل نہيں پائى جاتى، لوگوں كا خيال ہے كہ ايسا كرنے سے بڑى بيٹى كے ليے نقصاندہ ہے، اگر يہ بات صحيح ہو تو پھر ايسا كرنے سے تو چھوٹى بيٹى كو نقصان ہوتا ہے.

اور پھر نقصان اور ضرر نقصان و ضرر سے دور اور زائل نہيں ہوتا ".

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android

آپ نے کامیابی کے ساتھ Wasl میں لاگ ان کیا ہے۔ ہم آپ کے پسندیدہ آئٹمز کو آپ کے اکاؤنٹ میں محفوظ طریقے سے منتقل کر رہے ہیں۔ براہ کرم انتظار کریں جب تک ہم اس عمل کو مکمل کر لیں۔ آپ کے صبر کا شکریہ۔

answer
پہلے سے موجود ڈیٹا ملا ہے
ہمیں اسلام سوال و جواب ویب سائٹ پر آپ کا پہلے سے موجود ڈیٹا ملا ہے۔ کیا آپ اسے درآمد کرنا چاہتے ہیں؟

New List

بڑى بيٹى كى شادى ہونے تك چھوٹى كى شادى نہ كرنا - اسلام سوال و جواب