جب وہ اس کے پاس موجود ہوتوپھر اجازت کے بغیر روزہ نہ رکھے کیونکہ ہوسکتا ہے اسے اس کی ضرورت ہواوراگر وہ دوسری بیوی کی باری پر اس کے پاس ہے توظاہر یہی ہے کہ اسے روزہ رکھنے میں کوئي حرج نہیں چاہے وہ اجازت لے یا نہ ۔ .
0 / 0
5,09903/ذو القعدة/1424 , 26/دسمبر/2003
دوسری بیوی کی موجودگی میں پہلی بیوی کا روزہ رکھنے میں خاوند سے اجازت لینا
سوال: 9789
جب خاوند ایک بیوی کی باری میں اس کے پاس ہو تو کیا دوسری بیوی کوروزہ رکھنے کے لیے خاوند سے اجازت حاصل کرنا واجب ہے ؟
جواب کا متن
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ماخذ:
الشيخ محمد صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی ۔ دیکھیں مجلۃ الدعوۃ عدد نمبر ( 1823 ) ص ( 54 ) ۔