ميں نے سعودى عبايا ( برقع زيب تن كر ركھا ہے، اور نقاب بھى وہى، مشكل يہ ہے كہ ہمارے ملك ميں حالات بہت سخت ہيں، ميرى سہيلياں مجھے كہتى ہيں: نظروں كو دور كرنے اور بچنے كے آپ مغربى لباس پہنے جو وہاں كى باپردہ خواتين پہنتى ہيں.
سعودى ا ور مغربى لباس اور پردہ ميں فرق يہ ہے كہ: مغربى پردہ پہن كر كندھے ظاہر ہوتے ہيں، اور ميں كندھے ننگا نہيں كرنا چاہتى، اور سعودى برقع سر پر ركھ كر پہنا جاتا ہے، جو ميرے ليے آرام دہ ہے ليكن سڑك اور بازار ميں نظريں ميرى طرف اٹھتى ہيں جو مجھے پريشان كرتى ہيں، اور لوگ مجھ سے خوفزدہ ہوتے ہيں.
سوال يہ ہے كہ: مجھے كيا كرنا چاہيے، ميں صرف سعودى برقع ہى پہننا چاہتى ہوں ؟
0 / 0
4,95826/03/2008
اپنے ملك ميں سعودى عبايا ( برقع ) پہننا چاہتى ہے
سوال: 91905
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جب مغربى لباس كھلا اور ساتر ہو، اور سارا جسم چھپاتا ہو تو آپ كے ليے وہى لباس پہننا بہتر ہے، تا كہ آپ اپنے ملك كى مستقيم اور صحيح راہ پر چلنے والى عورتوں كى موافقت كر سكيں، اور آپ ايسے لباس سے دور ہوں جو آپ كے ليے امتياز كا باعث بنے، اور آپ كى طرف نظريں اٹھيں، اور بغير كسى ضرورت كے يہ آپ كے ليے يہ اذيت كا باعث بھى بن سكتا ہے.
اور يہ ممكن ہے كہ آپ سر پر چادر اوڑھ كر اسے اپنے كندھوں پر لٹكا ليں، اور اس طرح دونوں كندھوں كو چھپانے كا مقصد بھى پورا ہو جائيگا.
مزيد آپ سوال نمبر (6991 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات