مجھے مال كى ضرورت تھى تو ميں نے اپنے ايك دوست سے قرض مانگا تو وہ كہنے لگا: ميرے پاس مال تو نہيں، ليكن سمينٹ كمپنى ميں ميرے پانچ حصص ہيں، ميں وہ تجھے قرض دے سكتا ہوں، مجھے اسى كمپنى ميں پانچ حصص واپس كر دينا، ميں وہ حصص لے كر انہيں فروخت كر كے اپنى ضرورت پورى كرونگا، اور پھر اس كے بعد حصص ماركيٹ سے اسى كمپنى كے اتنے ہى حصص خريد كر اسے واپس كردونگا، كيا ايسا كرنا جائز ہے ؟
0 / 0
5,26219/05/2007
حصص قرض پر لينے كا حكم
سوال: 84357
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اس ميں كوئى مانع ظاہر تو نہيں ہوتا، جبكہ وہ اسى كمپنى كے اتنے ہى حصص واپس كريگا، اور ان حصص كے قيمت كے اتار چڑھاؤ كا قرض پر كچھ اثر نہيں ہوتا.
الشيخ عبد الرحمن البراك
ليكن شرط يہ ہے كہ وہ حصص كسى نقدى كمپنى كے نہ ہوں، مثلا اسلامى بنكوں كے حصص، كيونكہ غالب طور پر ان ميں چلنے والى نقدى ہوتى ہے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب