اگر عورت طلوع فجر سے پہلے طہر کو دیکھ لے تو اس پر روزہ رکھنا لازم ہے اور اس میں کوئی مانع نہیں کہ وہ غسل کو طلوع فجر کے بعد تک موخر کرے لیکن اس کے لۓ یہ جائز نہیں کہ وہ غسل کو طلوع شمس تک موخر کرے اور اسی طرح جنبی کے لۓ بھی طلوع شمس کے بعد تک موخر کرنا جائز نہیں آدمی کو چاہۓ کہ وہ جتنی جلدی ہو سکے غسل کر لے تا کہ فجر کی نماز باجماعت ادا کر سکے .
0 / 0
13,63124/شعبان/1427 , 17/ستمبر/2006
رمضان میں غسل جنابت کو طلوع فجر تک موخر کرنا
سوال: 7310
کیا غسل جنابت کو طلوع فجر تک موخر کرنا جائز ہے ؟
اور کیا عورتیں حیض اور نفاس کے غسل کو طلوع فجر تک موخر کر سکتی ہیں ؟
جواب کا متن
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ماخذ:
فتاوی الشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی