محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
0 / 0
5,80827/صفر/1428 , 17/مارچ/2007

نماز ميں سورۃ فاتحہ سے قبل كوئى اور سورۃ تلاوت كرنے كا حكم

سوال: 5451

اگر سورۃ فاتحہ سے قبل كوئى اور سورۃ تلاوت كى جائے تو كيا آدمى كى نماز جائز ہے، برائے مہربانى وضاحت فرمائيں ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اگر كوئى شخص سورۃ فاتحہ سے قبل كوئى اور سورۃ پڑھ لے اور بعد ميں سورۃ فاتحہ كى قرآت كرے تواس كى نماز صحيح ہے، ليكن يہ فعل مشروع نہيں ايسا كرنے والا گنہگار ہے.

واجب يہ ہے كہ پہلے سورۃ فاتحہ كى تلاوت كى جائے، اور پھر آسانى سے جو قرآن كى سورۃ يا آيات پڑھ سكتا ہو ان كى تلاوت كرے.

كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ و سلم كا فرمان ہے:

" تم نماز اس طرح ادا كرو جس طرح تم نے مجھے نماز ادا كرتے ہوئے ديكھا ہے "

جب رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے نماز ادا كى تو اپنى نماز ميں سورۃ فاتحہ كو پہلے پڑھا، نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اپنى زندگى ميں جتنى بھى نمازيں ادا كيں ان ميں سے كسى ايك نماز ميں بھى اس ترتيب كے خلاف نہيں كيا، چنانچہ سنت كى اتباع و پيروى كرنا واجب ہے.

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android

آپ نے کامیابی کے ساتھ Wasl میں لاگ ان کیا ہے۔ ہم آپ کے پسندیدہ آئٹمز کو آپ کے اکاؤنٹ میں محفوظ طریقے سے منتقل کر رہے ہیں۔ براہ کرم انتظار کریں جب تک ہم اس عمل کو مکمل کر لیں۔ آپ کے صبر کا شکریہ۔

answer
پہلے سے موجود ڈیٹا ملا ہے
ہمیں اسلام سوال و جواب ویب سائٹ پر آپ کا پہلے سے موجود ڈیٹا ملا ہے۔ کیا آپ اسے درآمد کرنا چاہتے ہیں؟

New List

نماز ميں سورۃ فاتحہ سے قبل كوئى اور سورۃ تلاوت كرنے كا حكم - اسلام سوال و جواب