0 / 0
9,32304/01/2004

تاخیر کا جرمانہ

سوال: 5428

ایک مسلم شخص نے اسلامی سکول کی فیس ادا کرنےسے انکار کردیا ، بچہ وقت پرفیس جمع نہ کروا سکا توسکول نے بطورجرمانہ لیٹ فیس کا مطالبہ کیا تواس جرمانے کا کیا حکم ہے ، اور عمومی جرمانے کا حکم کیا ہے ؟

کیا یہ سود کی ایک قسم تونہیں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

کسی کا حق ادا کرنے میں دیر اورلیت ولعل سے کام لینا جائزنہيں ہے ، اورحقدار کویہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مال کا مطالبہ کرے اورعقد میں جووقت باقی بچا ہے اسے فسخ کردے ، لیکن اس کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ تاخیر کی بناپر اپنے مال سے زيادہ حاصل کرے ، لیکن معاھدوں میں بطور جرمانہ لیا جاسکتا ہے ۔

اور اسے شرط جزائي کے نام سے جانا جاتا ہے کہ جب اس پراتفاق کیا جائے کہ اگرلیٹ ہوتواتنا جرمانہ اد کیا جائے گا ، یا پھر دوسروں کے حقوق کی ادائيگي میں سستی وکاہلی سے روکنے اورڈرانے دھمکانے کے لیے شرعی حاکم کے حکم سے ادا کیا جائے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android