جب توبہ كرنے والا شخص توبہ كى شروط پورى كرتے ہوئے توبہ كرے تو كيا وہ يہ يقين اور قطعى فيصلہ كر سكتا ہے كہ اس كى توبہ قبول ہو گئى ہے، يا اسے صرف قبوليت كى اميد ركھنى چاہيے ؟
0 / 0
6,73617/03/2006
كيا توبہ كرنے والے نادم شخص كو يقين كر لينا چاہيے كہ اس كى توبہ قبول ہو گئى ہے
سوال: 5220
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:
نہيں، صرف اميد ركھے، اور كوئى شخص بھى توبہ كى قبوليت كا قطعى فيصلہ نہيں كر سكتا. انتھى
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشيخ محمد بن صالح العثيمين