ليبارٹرى كے مالك كے ليے مريض ليبارٹرى ميں بھيجنے كے عوض ميں ڈاكٹر كو كچھ رقم دينى جائز نہيں، كيونكہ يہ حرام رشوت ميں شمار ہوتى ہے.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.
سوال: 42822
كيا ليبارٹرى كے مالك كے ليے جائز ہے كہ وہ ڈاكٹر حضرات كے ساتھ ٹيسٹ ميں سے كچھ تناسب سے رقم لينے پر اتفاق كر ليں، تا كہ مريض اس كے پاس بھجے جائيں، يہ علم ميں رہے كہ ڈاكٹر حضرات كو ملنے والى رقم مريضوں سے وصول نہيں كى جائيگى بلكہ دوسرى ليبارٹريوں كى قيمت ميں ہى ٹيسٹ كيے جائيں گے ؟
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ليبارٹرى كے مالك كے ليے مريض ليبارٹرى ميں بھيجنے كے عوض ميں ڈاكٹر كو كچھ رقم دينى جائز نہيں، كيونكہ يہ حرام رشوت ميں شمار ہوتى ہے.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.
ماخذ:
ماخوذ از: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 23 / 566 )