0 / 0

احرام باندھ کر کچھ مدت بعد شرط لگانی صحیح نہيں

سوال: 37055

میں احرام باندھتے وقت شرط کی دعا پڑھنا بھول گيا (إن حبسني حابس فمحلي حيث حبستني ) اگرمجھے کسی روکنے والے نے روک دیا تومیرے حلال ہونےکی وہی جگہ ہے جہاں تومجھے روک دے ، لیکن جب مکہ میں داخل ہونے لگے تومجھے یا دعا یاد آئي اورمیں نے اس وقت پڑھ لی توکیا یہ شرط صحیح ہوگي ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

یہ صحیح نہيں اس لیے کہ شرط تواحرام باندھتے وقت ہوتی ہے نہ کہ اس کے بعد ۔

شیخ بن بازرحمہ اللہ تعالی سے احرام باندھ کرکچھ مدت بعدمیں شرط لگانے کے بارہ میں پوچھا گيا توان کا جواب تھا :

وہ ایسا نہيں کرسکتا ، بلکہ یہ تواحرام باندھتے وقت کہا جاتا ہے ، اوراحرام باندھنے سے مراد یہ ہے کہ وہ اپنے دل سے جب احرام میں داخل ہونے کی نیت کرے ( اس وقت شرط لگانی چاہیے ) اھـ دیکھیں : فتاوی ابن بازرحمہ اللہ تعالی ( 17/ 73 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android