0 / 0
5,36620/12/2008

قات كھانے كى حرمت

سوال: 36739

قات كھانے اور عصر كى نماز بروقت اور باجماعت ترك كر كے مغرب سے آدھ گھنٹہ قبل ادا كرنے كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

قات كھانى حرام ہے؛ كيونكہ يہ اللہ تعالى كے ذكر اور نماز سے غافل كر كے روك ديتى ہے، اور نماز كے وقت ميں تاخير كرنا اور بروقت نماز ادا نہ كرنا جائز نہيں، اور نماز باجماعت ترك كرنا بھى جائز نہيں ہے.

يہ سب برائياں اور منكرات قات كھانے كے باعث پيدا ہوتى ہيں، اس وجہ سے قات كھانے كى حرمت تو اور بھى بڑھ كر شديد حرام ہو جاتى ہے.

اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے.

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 22 / 175 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android