0 / 0
9,51104/07/2004

عقد نکاح لکھنا شرط نہيں بلکہ یہ الفاظ سے ہی ہوجاتا ہے

سوال: 364

کیا زبانی طور پر بھی عقد نکاح ہوسکتا ہے یا کہ لکھنا ضروری ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

الحمدللہ

لوگوں میں ہونے والے معاملات اورمعاہدے لکھنا تو صرف توثیق اورتصدیق کا ایک وسیلہ ہیں نہ کہ عقد صحیح ہونے کی شرط ، یعنی لکھنے کے بغیر بھی یہ صحیح ہیں ، توعقد نکاح لڑکی کے ولی کے ایجاب مثلا میں نے اپنی بیٹی کی تجھ سے شادی کی ، اورخاوند کی جانب سے اسے قبول کو نکاح کہتے ہیں ، اور اس میں لکھنے کی کوئي شرط نہیں ۔

لیکن اگر لکھ لیا جائے تو یہ ایک مستحسن اقدام ہے تا کہ اس نکاح کی تصدیق اورتوثیق ہوسکے اورخاص کرہمارے اس دور میں ، اللہ تعالی ہی مدد و تعاون کرنے والا ہے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android