محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
0 / 0
4,43707/ربيع الثاني/1429 , 13/اپریل/2008

قبرستان سے كانٹے اور دوسرے موذى درخت كاٹنے

سوال: 34503

كيا قبرستان سے كانٹے دار اور تكليف دہ درخت كاٹنے جائز ہيں ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

ان كا كاٹنا ضرورى ہے، كيونكہ يہ قبرستان ميں آنے والوں كو تكليف ديتے ہيں، اور اسى طرح وہ خاردار جھاڑياں اوردرخت وغيرہ بھى كاٹنے جائز ہيں تا كہ قبرستان كى زيارت كرنے والوں كو راحت اور آرام ميسر ہو، اور تكليف سے بچ سكيں.

اور كسى شخص كے ليے بھى جائز نہيں كہ وہ قبروں پر كوئى درخت اور كھجور كى ٹہنى وغيرہ لگائے كيونكہ اللہ سبحانہ وتعالى نے يہ مشروع نہيں كيا.

اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے تو ان دو قبروں پر ٹہنياں اس ليے لگائى تھيں كہ انہيں علم ہوا تھا كہ ان دونوں قبروں والوں كو عذاب ہو رہا ہے، اور اس كےعلاوہ مدينہ ميں كسى اور قبر پر اور نہ ہى بقيع ميں كوئى ٹہنى وغيرہ نہيں لگائى، اور اسى طرح صحابہ كرام نے بھى ايسا كام نہيں كيا، تو اس سے يہ علم ہوا كہ يہ ان دو قبروں كے ساتھ ہى خاص ہے، جنہيں عذاب ہو رہا تھا، اللہ تعالى ہميں عذاب سے بچا كر ركھے.

حوالہ نمبر

ماخذ

ديكھيں كتاب: مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ لسماحۃ الشيخ علامہ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ ( 4 / 379 )

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android

آپ نے کامیابی کے ساتھ Wasl میں لاگ ان کیا ہے۔ ہم آپ کے پسندیدہ آئٹمز کو آپ کے اکاؤنٹ میں محفوظ طریقے سے منتقل کر رہے ہیں۔ براہ کرم انتظار کریں جب تک ہم اس عمل کو مکمل کر لیں۔ آپ کے صبر کا شکریہ۔

answer
پہلے سے موجود ڈیٹا ملا ہے
ہمیں اسلام سوال و جواب ویب سائٹ پر آپ کا پہلے سے موجود ڈیٹا ملا ہے۔ کیا آپ اسے درآمد کرنا چاہتے ہیں؟

New List

قبرستان سے كانٹے اور دوسرے موذى درخت كاٹنے - اسلام سوال و جواب