0 / 0

اجتماعی وضو کے ذریعے نظر بد سے بچاؤ کا حکم

سوال: 245002

کچھ عورتیں جب بھی ملتی ہیں وہ سب کی سب وضو کر کے اپنے وضو کا پانی استعمال کرتی ہیں، وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ یہ نظر بد سے بچانے کے لیے ہے، چاہے ان میں سے کسی کو بھی نظر بد نہ ہو، پھر بھی انہوں نے یہ کام ضرور کرنا ہے، تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

حدیث میں جو ثابت ہے وہ یہ ہے کہ نظر لگانے والے کے وضو کا پانی نظر سے متاثر شخص کے علاج کے لیے مفید ہے۔

لیکن حدیث میں ایسا کچھ نہیں ہے کہ یہ طریقہ نظر لگنے سے پہلے بھی مفید ہے، یا نظر لگنے سے پہلے تحفظ کا ذریعہ ہے۔ اور یہ بھی حدیث میں نہیں ہے کہ جسے ابھی تک نظر نہیں لگی وہ کسی ایسے شخص کے وضو کا پانی استعمال کرے جس نے نظر لگائی ہی نہیں ، یا ایسے شخص کے وضو کا پانی استعمال کرے جس کے بارے میں نظر لگانے کا گمان بھی نہ ہو۔

اس لیے یہ کام بچاؤ اور تحفظ کے نام پر کرنا شرعی طور پر جائز نہیں ہے۔

نظر بد سے تحفظ کے لیے اپنے آپ کو مسنون اذکار اور معوذات کے ساتھ محفوظ بنائیں، جن کی تفصیلات ہم پہلے سوال نمبر: (11359 ) کے جواب میں بتلا چکے ہیں۔

ہم نے یہ سوال شیخ عبد الرحمن البراک حفظہ اللہ سے پوچھا تو انہوں نے کہا:
"یہ غلط ہے، جائز نہیں ہے۔ یہ تو بلا وجہ شکوک و شبہات اور وسوسوں کے پیچھے لگنے کے مترادف ہے۔" ختم شد

واللہ اعلم

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android