تقریبا چار ہفتے قبل میری ایک عرب مسلمان شخص سےملاقات ہوئی اس نے مجھے بتایا کہ اسے مجھ میں خاص لگاؤ ہے اورمیرے ساتھ رہنے میں رغبت رکھتا ہے ، اوران ملاقاتوں کو صحیح اورقائم کرنے لیے اس نے مجھے کہا کہ میرے ساتھ مؤقت طور پر شادی کرلو ۔
میں نے اس مؤقت شادی کے معانی تلاش کرنے کی کوشش کرنا شروع کردی ، میں اس شخص سے حقیقی طور پر محبت کرتی ہوں اوراس سے شادی کرنا چاہتی ہوں ، لیکن جومجھے ظاہر ہوا ہے کہ ہوسکتا کہ ہم بالفعل شادی کرلیں ، مجھے اس موضوع کے بارہ میں کچھ علم نہیں میری گزارش ہے کہ آپ اس موضوع کی وضاحت کریں ؟
0 / 0
8,04310/03/2004
مؤقت شادی
سوال: 2377
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ
شریعت اسلامیہ میں کوئی ایسی چيز نہيں جسے مؤقت شادی کانام دیا گيا ہو ، جوشخص بھی ایسا کرتا ہوا پایا گيا اسے زنا کی حد کا سامنا کرنا پڑے گا جیسا کہ عمربن خطاب رضي اللہ تعالی عنہ کا قول ہے :
( اس مسئلہ میں میرے پاس جوبھی لایا گيا میں اسے حد لگاؤں گا ۔۔ ) ۔
لیکن کچھ بدعتی اورگمراہ لوگ آج تک نکاح متعہ کوحلال سمجھتے ہیں جو کہ مؤقت شادی کی ایک قسم ہی ہے ، حالانکہ شریعت اسلامیہ میں متعہ منسوخ ہوچکا ہے ۔
اس لیے آپ پر واجب اور ضروری ہے کہ آپ اس سے بچ کررہیں ، اورآپ کی خواہش اورجذبات آپ پر غالب آکر کہیں آپ کوحق پر چلنے سے دور نہ کردیں ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد