سوال: ایک شخص رمضان میں کسی دوسرے ملک جاتا ہے اور ان کے ساتھ روزے رکھتے ہوئے اس کے روزے 31 ہو جاتے ہیں ، اہل علاقہ کے ساتھ رہتے ہوئے اس نے 31 ویں دن روزہ تو رکھا لیکن اسی دن سفر کرنے کی وجہ سے روزہ چھوڑ دیا ، تو کیا اس کے ذمہ قضا ہو گی؟ اور اگر وہ اپنے ملک میں ظہر کے بعد پہنچتا ہے اور اس ملک میں اس دن عید ہوتی ہے تو کیا اپنے ملک کے لوگوں کی عید کی وجہ سے اس پر روزہ چھوڑنا ضروری ہو گا؟
0 / 0
7,85005/05/2017
اہل علاقہ کے ساتھ 31 واں روزہ رکھا اور پھر اسی دن سفر شروع کر دیا اور سفر کی وجہ سے روزہ کھول لیا ، تو کیا اسے اس روزے کی قضا دینے پڑے گی؟
سوال: 231279
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمد اللہ:
میں نے یہ سوال اپنے شیخ عبد الرحمن البراک حفظہ اللہ کے سامنے رکھا تو انہوں نے جواب میں کہا:
“جی ہاں اسے قضا دینی ہو گی؛ کیونکہ اس پر اس دن کا روزہ واجب ہے اور اس نے روزہ عذر کی بنا پر چھوڑا ہے۔
نیز اگر وہ ایسے علاقے میں پہنچ جاتا ہے جہاں کے لوگ عید الفطر منا رہے ہیں تو وہ بھی ان کے ساتھ عید منائے گا؛ کیونکہ اس کا حکم بھی اہل علاقہ والا ہی ہو گا۔
لیکن اگر وہ شخص فجر سے پہلے سفر شروع کر لیتا ہے تو اس پر کچھ بھی واجب نہیں ہے؛ کیونکہ فجر سے پہلے اس پر روزہ رکھنے کا حکم ہی لاگو نہیں ہوتا” انتہی
مزید استفادے کیلیے آپ سوال نمبر: (71203) ، (45545) اور (217122) کا جواب بھی ملاحظہ فرمائیں۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشيخ محمد صالح المنجد
متعلقہ جوابات