اگر توطالبہ کی پڑھائي ختم ہوچکی ہے اوروہ مدرسہ چھوڑ رہی ہوتواس حالت میں یہاں رشوت کی نفی ہوتی ہے ، لیکن اگر طالبہ کا سکول و مدرسہ سے پڑھائي کا تعلق قائم رہتا ہے تواس بات کا خدشہ ہے کہ یہ ھدیہ کہیں استانی کوطالبہ کی طرف مائل نہ کردے جس کی بنا پر وہ اس شاگرد کی غلطیوں سے صرف نظر کرنے لگے ،اس طرح اس کے اورباقی طالبات کے مابین ناانصافی اورعدل نہ ہونے کا امکان ہے .
0 / 0
5,02124/ذو القعدة/1424 , 16/جنوری/2004
ٹیچر کاطالبات سے ھدیہ لینا
سوال: 22762
جماعۃ التحفیظ القرآن الکریم کے ماتحت حفظ القران کے ایک مدرسہ کی معلمہ تدریسی خدمات سرانجام دینے کا کوئي معاوضہ نہیں لیتی ، سالانہ امتاحانات اورتقسیم اسنادکے بعد کچھ طالبات معلمہ کوسونے وغیرہ کی شکل میں تحفے تحائف دیتی ہیں لھذا ان تحائف کاحکم کیا ہوگا ؟
اوراگر معلمہ یہ طالبات کی جانب سے یہ تحفے قبول نہ کرے توطالبات کی دل آزاری ہوتی اور پھر جبکہ معلمہ طالبات کوخود ھدیہ بھی دیتی رہی ہو۔؟
جواب کا متن
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ماخذ:
الاسلام سوال وجواب