0 / 0
9,98404/شعبان/1432 , 05/جولائی/2011

قضاء رمضان میں تسلسل واجب نہيں

سوال: 21697

میں نے بیماری کی وجہ سے رمضان کے پانچ روزے نہيں رکھے تھے ، توکیا مجھے تسلسل سے روزے رکھنے چاہیيں یا ہر ہفتہ میں ایک دن رروزہ رکھ سکتاہوں ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

علماء کرام کا اتفاق ہے کہ رمضان المبارک کی قضاء میں اسے اتنے ایام ہی روزے رکھنا ہوں گے جتنے ترک کیے ہيں کیونکہ اللہ تعالی کافرمان ہے :

اورجوکوئی بھی تم میں سے مریض ہو یا مسافر وہ دوسرے دنوں میں گنتی پوری کرے البقرۃ ( 185 ) ۔

اوران ایام قضاء میں تسلسل شرط نہيں ہے اس لیے آپ تسلسل سے بھی رکھ سکتے ہیں اور اور علیحدہ علیحدہ بھی ، چاہے ہفتہ میں ایک یا پھر ہر ماہ ایک روزہ رکھیں یا جس طرح آپ کو آسانی ہو ، اس لیے دلیل مندرجہ بالاآیت ہی ہے کیونکہ اس میں قضاء رمضان کےلیےتسلسل کی شرط نہيں رکھی گئي ، بلکہ واجب تو یہ ہے کہ اتنے ایام روزے رکھیں جائيں جو نہيں رکھے جاسکے ۔

دیکھیں : المجموع ( 6 / 167 ) اورالمغنی لابن قدامۃ ( 4 / 408 ) ۔

لجنۃ دائمۃ سے مندرجہ ذیل سوال کیا گيا :

کیا قضاء رمضان میں علیحدہ علیدہ روزے رکھنا جا‏‏ئز ہيں ؟

لجنۃ کا جواب تھا :

جی ہاں قضائے رمضان علیحدہ علیحدہ ایام میں کی جاسکتی ہے کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :

اورجوکوئي مریض ہو یا مسافر وہ دوسرے ایام میں گنتی پوری کرے البقرۃ ( 185 ) ۔

تواللہ تعالی نے قضاء میں تسلسل کی شرط نہيں لگائي ۔ ا ھـ

دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 10 / 346 ) ۔

اورشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی کا فتوی ہے :

جب کوئي شخص دویا تین یا اس سے زيادہ ایام روزہ نہ رکھے تواس پر قضاء واجب ہے لیکن یہ لازم نہیں کہ وہ اس میں تسلسل قائم کرے ، اگر توتسلسل سےرکھے توافضل ہے اوراگر نہ تسلسل سے نہ رکھے توایسا کرنا بھی اس کے لیے جائز ہے ۔ ا ھـ

دیکھیں فتاوی الشيخ ابن باز رحمہ اللہ ( 15 / 352 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android