0 / 0
6,84704/06/2004

اجنبی عورت کودم کرنے کے لیے خلوت جائز نہیں

سوال: 21599

قرآنی دم کرنے والےمولانا صاحب کے پاس جانے کا حکم کیا ہے ، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ وہ ہر عورت کواکیلے اورخلوت میں دم کرتا ہے ، اوربعض اوقات عورت کی حالت کے پیش نظرکچھ دن تک اسےاپنے گھر میں بھی رکھتا ہے ؟
میں بھی انہی عورتوں میں شامل تھی لیکن بعد مجھ ایسا کرنے پر بہت زيادہ ندامت ہوئي تومیں نے اللہ تعالی سے استغفار کرتے ہوئے ایسے کام سے توبہ کرلی ۔

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

الحمدللہ

کسی بھی اجنبی عورت سے خلوت کرنا حرام ہے چاہے وہ قرآن کریم کا دم کرنے کے لیے ہی کیوں نہ ہو ، اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( کوئي بھی مرد کسی عورت سے خلوت نہ کرے ، اس لیے کہ ان دونوں کے ساتھ تیسرا شیطان ہوتا ہے ) ۔

اورخلوت میں سب سے زيادہ خطرناک اورعظیم جرم توآپ کا اس اجنبی مرد کے گھرمیں کچھ راتیں بسرکرنا اوراس کے گھرمیں قیام ہے اورآپ کے ساتھ خلوت ہے ، جوسب کچھ شر اورفساد کے وسائل میں شامل ہوتا ہے ۔

توہراس مسلمان عورت پر جس نے ایسا کام کیا ہو اسے چاہیے کہ وہ اللہ تعالی کےسامنے توبہ نصوحہ کرے ، اور آئندہ عزم کرے کہ وہ ایسا برا کام نہیں کرے گی ۔

اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .

ماخذ

دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث والافتاء ( 17 / 63 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android