مجھے ايك مشكل درپيش ہے، جس ميں پريشان ہوں، مجھے علم ہے كہ جب ہم نبى صلى اللہ عليہ وسلم كا نام سنيں تو ہميں صلى اللہ عليہ وسلم كہنا چاہيے، ليكن اسى طرح مجھے يہ بھى علم ہے كہ خطبہ جمعہ كے دوران خاموشى اختيار كرنى ہے اور كلام ممنوع ہے، وگرنہ ہمارا اجروثواب ضائع ہو جائيگا، اس ليے جب امام نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا نام لے تو ہم پر كيا واجب ہوتا ہے، كہ ہم مسلمان كيا كريں، كيا ہم اسى وقت نبى صلى اللہ عليہ وسلم پر درود پڑھيں يا پھر اپنے دل ميں پوشيدہ طريقہ سے كريں ؟
0 / 0
10,27614/04/2010
خطبہ جمعہ كے دوران نبى صلى اللہ عليہ وسلم پر درود پڑھنا
سوال: 20494
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
امام احمد رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:
اپنے دل ميں نبى صلى اللہ عليہ وسلم پر درود پڑھنے ميں كوئى حرج نہيں.
ديكھيں: المغنى ( 2 / 165 ) اور اس كے بعد كے صفحات.
اور مستقل فتوى كميٹى كا كہنا ہے:
( جب خطيب نبى صلى اللہ عليہ وسلم پر درود پڑھے تو سامع بھى بغير آواز بلند كيے نبى صلى اللہ عليہ وسلم پر درود پڑھے ).
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 8 / 217 ).
اور شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كا كہنا ہے:
جب خطيب نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا ذكر كرے تو سامع كو سرى طور پر درود پڑھنا چاہيے، تا كہ اس كے ارد گرد والوں كو تشويش لاحق نہ ہو. اھـ
ديكھيں: مجموع فتاوى ابن عثيمين ( 16 / 166 ).
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب