"شرعی حکم تو یہ ہے کہ مرد خواتین سے آگے ہوں، اور مساجد میں خواتین کی صفیں مردوں کے پیچھے ہوں، چنانچہ مردوں کے پیچھے خواتین جس جہت میں بھی صفیں بنا کر نماز ادا کریں یہی خواتین کیلیے واجب ہے، لیکن اگر ضرورت کے وقت ایسی صورت بن جائے جیسے کہ حج کے دنوں مسجد نبوی اور مسجد الحرام میں ہوتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ، چنانچہ اگر ان دنوں میں خواتین مردوں کے دائیں یا بائیں جانب یا آگے ہوں تو اس سے مردوں کی نماز صحیح ہو گی، لہذا خواتین کے آگے یا دائیں اور بائیں جانب ہونے سے مردوں کی نماز پر کوئی ضرر نہیں ہو گا، البتہ صف بندی کا طریقہ اور خواتین کیلیے واجب شرعی طریقہ یہی ہے کہ وہ مردوں کے پیچھے نماز ادا کریں" انتہی
سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز رحمہ الله.
0 / 0
8,48324/ربيع الأول/1443 , 30/اکتوبر/2021
ضرورت کے وقت خواتین کی صفوں کے پیچھے مردوں کا نماز ادا کرنا
سوال: 149942
خواتین کی صفوں کے پیچھے مردوں کا نماز ادا کرنا یا خواتین کی صفوں کی دوسری جانب مردوں کا برابر میں صف بنا کر نماز ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب کا متن
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
ماخذ:
"فتاوى نور على الدرب" (2/919)