ليٹرين جانے اور استنجاء كرنے كے بعد پيشاب كے قطرے آنے والے شخص كے متعلق شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ كا فتوى ہے كہ وہ نماز كا وقت شروع ہونے كے بعد وضوء كرے.
ميرا سوال يہ ہے كہ: اگر مسلمان شخص سفر كى بنا پر نمازيں جمع كرے اور دونوں نمازوں كے درميان اسے پيشاب كے قطرے آ جائيں مثلا اس نے ظہر كى نماز ادا كر لى ليكن نماز عصر كى اقامت ختم ہونے سے قبل يا نماز ظہر كے دوران كسى بھى وقت يعنى نماز عصر سے قبل تو كيا اسے نماز عصر كے ليے دوبارہ وضوء كرنا ہو گا ؟
0 / 0
6,09406/04/2008
مسلسل پيشاب كى بيمارى ميں مبتلا شخص كے ليے نمازيں جمع كرنے كا حكم
سوال: 14303
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر تو مسلسل پيشاب كى بيمارى ميں وقفہ نہيں بلكہ ہر وقت پيشاب جارى رہتا ہے اور دوران نماز بھى نہيں ركتا تو وہ اسى وضوء كے ساتھ نماز عصر ادا كر لے اور اسے دوبارہ وضوء نہيں كرنا پڑےگا.
ليكن اگر پيشاب كے تسلسل ميں وقفہ ہوتا ہو اور دونوں نمازوں كے درميان كچھ قطرے پيشاب آ جائيں تو اسے دوبارہ وضوء كرنا ہوگا.
واللہ اعلم.
ماخذ:
الشيخ خالد السبت