محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
5,76401/رجب/1429 , 04/جولائی/2008

ابرو كے بال ہلكے كرنا

سوال: 13259

ابرو كے بال كم اور ہلكے كرنے كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اگر تو اكھاڑ كر كم كيے جائيں تو يہ حرام ہيں، بلكہ كبيرہ گناہوں ميں سے كبيرہ گناہ ہے، كيونكہ يہ اس نمص ميں شامل ہوتا ہے جس كے ارتكاب پر نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے لعنت فرمائى ہے.

اور اگر يہ كاٹ كر يا مونڈ كر كيے جائيں تو بعض اہل علم نے اسے مكروہ كہا ہے، اور اس سے منع كيا ہے، اور بعض نے اسے نمص ميں شامل كرتے ہوئے كہا ہے: النمص اكھيڑنے كے ساتھ ہى خاص نہيں بلكہ يہ عام ہے اور چہرے ميں ہر طريقہ سے بال ميں تغير كرنا شامل ہے جس كى اللہ نے اجازت نہيں دى.

ليكن ہمارى رائے يہى ہے كہ عورت كو ايسا نہيں كرنا چاہيے ليكن اگر ابرو كے بال بہت زيادہ ہوں كہ وہ آنكھوں كے سامنے گر رہے ہوں اور ديكھنے ميں ركاوٹ بنيں تو پھر تكليف دينے والے بالوں كو اتارنے ميں كوئى حرج نہيں.

حوالہ نمبر

ماخذ

الشيخ ابن عثيمين ( 3 / 866 )

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
ابرو كے بال ہلكے كرنا - اسلام سوال و جواب