محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
0 / 0
5,59917/ربيع الأول/1432 , 20/فروری/2011

اللہ ضروريات پورى كرے تو كيا روزہ ركھنا مشروع ہے ؟

سوال: 131898

ہمارے ہاں كہا جاتا ہے كہ: جب اللہ تعالى كسى بندے كى ضرورت پورى كرے تو وہ روزے ركھے اس روزے كى كيفيت كيا ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

ضروريات پورى كرنے كے ليے روزہ ركھنا بدعت ہے اس كى كوئى دليل نہيں ملتى، بلكہ انسان كو چاہيے كہ وہ نفلى عبادات كے ذريعہ اللہ كا قرب حاصل كرے؛ اور اللہ كى اطاعت كرتے ہوئے اللہ سبحانہ و تعالى كى رضامندى حاصل كرے، اور اس ميں وہ اللہ كے ليے اخلاص عمل كى ني تركھے نا كہ دنياوى مقاصد كى نيت.

نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے كہ جن لوگوں كى دعاء رد نہيں كى جاتى ان ميں وہ روزے دار شخص بھى شامل ہے جب افطارى كرتا ہے تو اس وقت اس كى دعا قبول ہوتى ہے "

اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے، اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور انكى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے" انتہى

مستقل فتوى اينڈ علمى ريسرچ كميٹى.

الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.

الشيخ صالح الفوزان.

الشيخ بكر ابو زيد.

حوالہ نمبر

ماخذ

فتاوى اللجنۃ الدائمۃ المجموعۃ الثانيۃ ( 9 / 292 )

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android

آپ نے کامیابی کے ساتھ Wasl میں لاگ ان کیا ہے۔ ہم آپ کے پسندیدہ آئٹمز کو آپ کے اکاؤنٹ میں محفوظ طریقے سے منتقل کر رہے ہیں۔ براہ کرم انتظار کریں جب تک ہم اس عمل کو مکمل کر لیں۔ آپ کے صبر کا شکریہ۔

answer
پہلے سے موجود ڈیٹا ملا ہے
ہمیں اسلام سوال و جواب ویب سائٹ پر آپ کا پہلے سے موجود ڈیٹا ملا ہے۔ کیا آپ اسے درآمد کرنا چاہتے ہیں؟

New List

اللہ ضروريات پورى كرے تو كيا روزہ ركھنا مشروع ہے ؟ - اسلام سوال و جواب