بعض اوقات استنجاء اور وضوء كرنے كے بعد ايسا محسوس ہوتا ہے كہ پيشاب كا قطرہ خارج ہوا ہے، جس بنا پر ميں دوبارہ وضوء كرتا ہوں اور بعض اوقات تو دو بار بھى وضوء كرنا پڑتا ہے، يہ علم ميں رہے كہ پيشاب كرن كے بعد تقريبا پانچ منٹ تك انتظار كرتا ہوں كہ مجھے پيشاب ركنے كا يقين ہو جائے، ليكن جب ميں وضوء سے فارغ ہوتا ہوں تو محسوس ہوتا ہے كہ پيشاب كا قطرہ نكلا ہے، ميں يہ كوشش كرتا ہوں كہ كہيں يہ شك اور وسوسہ نہ ہو ليكن ايسا نہيں ہوتا.
پھر اگر ايسا ہو كہ سلوار سا كپڑے كو پيشاب كا قطرہ لگ جائے تو اسے لازما دھونا ہوگا، اور كيا اسى طرح اس لباس ميں نماز ادا كرنا جائز ہے، كيونكہ بعض اوقات ميں شك كى بنا پر كہ كہيں پيشاب كا قطرہ نہ لگ گيا ہو اپنى سلوار دھوتا ہوں ؟
0 / 0
6,20225/02/2007
لباس پر پيشاب كے قطرے گرنے كا شك
سوال: 1198
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر آپ كو قطرہ نكلنے كا يقين ہو تو آپ كو ہر نماز كے ليے جہاں قطرہ لگا ہو اسے دھو كر استنجاء كر كے ضرور وضوء كرنا ہوگا، ليكن اگر شك ہو تو آپ پر كچھ لازم نہيں آتا، بلكہ آپ كو ان شكوك سے اعراض كرنا چاہيے تا كہ آپ كو وسوسہ پيدا نہ ہونا شروع جائے.
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 5 / 106 )