كيا مساجد كے پرانے قالين، اور ائركنڈيشن فروخت كرنے جائز ہيں، تا كہ نئى اشياء كى قيمت مكمل كى جاسكے ؟
0 / 0
5,88420/08/2005
مسجد كى اشياء فروخت كرنے كا حكم
سوال: 11247
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
مندرجہ بالا سوال ہم نے فضيلۃ الشيخ عبد الرحمن بن جبرين حفظہ اللہ تعالى كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:
يہ جائز ہے، جب ناكارہ ہو جائيں، يا خراب ہو جائيں اور مرمت كے محتاج ہوں، تو اگر ان كى مرمت كى جاسكتى ہو اور يہ چل سكتے ہوں تو ٹھيك وگرنہ انہيں فروخت كركے قيمت اسى طرح كى اشياء يا اس سے كم ميں صرف كى جاسكتى ہے.
جيسا كہ اگر پرانے ائركنڈيشن دس ہيں اور ان كى قيمت سے صرف پانچ خريدے جا سكتے ہيں تو ايسا كيا جا سكتا ہے .
ماخذ:
فضیلۃ الشیخ عبد اللہ بن جبرین رحمہ اللہ