سوال: طواف یا سعی کے دوران دو یا دو سے زائد افراد کا آپس میں علمی مباحثہ کرنے کا کیا حکم ہے؟
0 / 0
2,57424/11/2014
طواف اور سعی کے دوران علمی مباحثہ کرنے کا حکم
سوال: 109359
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
طواف یا سعی میں علمی مباحثہ کرنے سے کوئی حرج نہیں ہوتا، اس سے طواف یا سعی باطل نہیں ہوتی، لیکن افضل یہ ہے کہ اس دوران انسان ذکر میں مشغول رہے، کیونکہ طواف مکمل ہونے کے بعد ختم جائے گا، لیکن علمی مباحثہ کسی بھی وقت ہوسکتا ہے، جبکہ طواف و سعی کے دوران ہونے والے سوالات کا مختصر سا جواب دینے سے طواف یا سعی میں کمی نہیں آئے گی، بشرطیکہ سائلین کی تعداد زیادہ نہ ہو، اس لئے ہم کہیں گے کہ اگر طواف کے دوران کوئی سوال پوچھے تو اپنے آپ کو ذکر و اذکار کیلئے الگ رکھنے کی غرض سے یہ کہنے میں کوئی حرج نہیں ہے کہ : “انتظار کریں طواف مکمل کرنے کے بعد جواب دیتا ہوں” انتہی.
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب