الحمدللہ، میں نے اپنا فریضہ حج ادا کیا ہوا ہے، اور میں اب اپنے والدین کی طرف سے حج کرنا چاہتا ہوں، ہمارے پاس قریب ہی ایک مسجد ہے جس کی ابھی تک تعمیر مکمل نہیں ہوئی، تو اب والدین کی طرف سے حج کروں یہ افضل ہے یا مسجد کی تعمیر میں حصہ ڈالوں؟
0 / 0
2,88317/07/2019
والدین کی طرف سے حج کرے یہ افضل ہے یا مسجد کی تعمیر میں حصہ ڈالے؟
سوال: 109229
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ:
“اگر تو مسجد کی تعمیر کی اشد ضرورت ہے تو نفل حج کے اخراجات مسجد کی تعمیر میں لگا دئیے جائیں؛ کیونکہ اس کا دائمی فائدہ بہت ہے، نیز مسجد کی تعمیر سے نماز با جماعت کے لئے مسلمانوں کی مدد بھی ہو گی۔
اور اگر نفل حج کے اخراجات مسجد میں لگانے کی شدید ضرورت نہیں ہے؛ کیونکہ دیگر ایسے لوگ موجود ہیں جو مسجد پر خرچہ کر سکتے ہیں تو وہ خود اپنے کسی معتمد دوست کے ساتھ مل کر اپنے والدین کی طرف سے نفل حج کر لے ، تو یہ ان شاء اللہ افضل ہو گا، یہ خیال رہے کہ ایک وقت میں ایک ہی شخص دونوں کی طرف سے حج نہیں کرے گا، بلکہ والد اور والدہ دونوں کے لئے الگ الگ افراد حج کریں گے۔” ختم شد
“مجموع فتاوى ابن باز” (16/372)
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب