0 / 0

والدین کی طرف سے حج کرے یہ افضل ہے یا مسجد کی تعمیر میں حصہ ڈالے؟

سوال: 109229

الحمدللہ، میں نے اپنا فریضہ حج ادا کیا ہوا ہے، اور میں اب اپنے والدین کی طرف سے حج کرنا چاہتا ہوں، ہمارے پاس قریب ہی ایک مسجد ہے جس کی ابھی تک تعمیر مکمل نہیں ہوئی، تو اب والدین کی طرف سے حج کروں یہ افضل ہے یا مسجد کی تعمیر میں حصہ ڈالوں؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

الحمدللہ:

“اگر تو مسجد کی تعمیر کی اشد ضرورت ہے تو نفل حج کے اخراجات مسجد کی تعمیر میں لگا دئیے جائیں؛ کیونکہ اس کا دائمی فائدہ بہت ہے، نیز مسجد کی تعمیر سے نماز با جماعت کے لئے مسلمانوں کی مدد بھی ہو گی۔

اور اگر نفل حج کے اخراجات مسجد میں لگانے کی شدید ضرورت نہیں ہے؛ کیونکہ دیگر ایسے لوگ موجود ہیں جو مسجد پر خرچہ کر سکتے ہیں تو وہ خود اپنے کسی معتمد دوست کے ساتھ مل کر اپنے والدین کی طرف سے نفل حج کر لے ، تو یہ ان شاء اللہ افضل ہو گا، یہ خیال رہے کہ ایک وقت میں ایک ہی شخص دونوں کی طرف سے حج نہیں کرے گا، بلکہ والد اور والدہ دونوں کے لئے الگ الگ افراد حج کریں گے۔” ختم شد
“مجموع فتاوى ابن باز” (16/372)

واللہ اعلم

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android