ميں نے اپنے ماموں كى بيٹى كا رشتہ طلب كيا الحمد للہ منگنى ہو گئى ہے، اور منگنى كو ايك برس اور تين ماہ ہو چكے ہيں، ليكن ابھى تك نكاح نہيں ہوا، وہ ميرا انتظار كر رہى ہے ليكن ميرے پاس ابھى تك اتنى رقم جمع نہيں ہو سكى جس سے شادى كے اخراجات پورے ہو سكيں، كيا اس تاخير پر ميں گنہگار تو نہيں ہو رہا، اور اگر اس كا گناہ ميرے ذمہ ہے تو برائے مہربانى مجھے بتائيں كہ ميں كيا كروں ؟
0 / 0
6,47420/09/2010
منگنى كا عرصہ طويل ہونا
سوال: 105460
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جب آپ شادى كے ليے مال جمع كرنے ميں مشغول ہيں اور اخراجات كى رقم اكٹھى كر رہے ہيں تو اس تاخير ميں آپ پر كوئى گناہ نہيں، كيونكہ يہ عذر كے باعث ہے، ليكن آپ كو چاہيے كہ آپ لڑكى كے گھر والوں سے اجازت ليں اور انہيں مكمل باخير ركھيں، اور انہيں بتائيں كہ شادى كے اخراجات كى رقم جمع كرنے كے ليے كچھ عرصہ دركار ہے.
جب آپ انہيں بتائيں اور وہ آپ كو اجازت دے ديں تو پھر اس ميں كوئى حرج نہيں، اور آپ پر كوئى گناہ نہيں ہے، ہم يہ نصيحت كرتے ہيں كہ خاوند كو شادى كے ان اخراجات كا مكلف نہيں كرنا چاہيے جس كى وہ استطاعت نہ ركھتا ہو، بلكہ شادى ميں آسانى پيدا كرنى چاہيے، اور مہر بھى كم ہونا حتى الامكان شادى كے اخراجات كم كيے جائيں " انتہى .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب