مندرجہ بالا سوال ميں نے فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے ركھا تو ان كا جواب تھا:
اس شك كى جانب توجہ نہيں كى جائيگى اور نہ اس وجہ سے سجدہ كيا جائيگا، كيونكہ بہت زيادہ شكوك وسوسہ كى طرف دھكيل ديتے ہيں.
واللہ اعلم .
سوال: 10271
اسے ہميشہ نماز ميں شك سا ہو جاتا ہے جس وجہ سے وہ يقين يا پھر راجح چيز پر اعتماد كرتے ہوئے بنا كرتا ہے، ايسا اكثر ہوتا رہتا ہے، كيا وسوسہ دور كرنے كے ليے سجدہ سہو ترك كر دے ؟
ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:
مندرجہ بالا سوال ميں نے فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے ركھا تو ان كا جواب تھا:
اس شك كى جانب توجہ نہيں كى جائيگى اور نہ اس وجہ سے سجدہ كيا جائيگا، كيونكہ بہت زيادہ شكوك وسوسہ كى طرف دھكيل ديتے ہيں.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشيخ محمد بن صالح العثيمين