كيا نماز كى حالت ميں ممكن ہے كہ ہم اپنى جيب ميں گندى اشياء ( مثلا ٹيشو پيپر يا گاڑى كى چابياں ) اٹھائيں؟
اگر جواب نفى ميں ہو تو كيا دوران نماز ہم ان اشياء كو اپنے سامنے زمين پر ركھيں يا كہ سائڈ پر ؟
اور جماعت كے ساتھ نماز ميں حركت كرتے ہوئے كسى اور شخص كے آگے ہو جائيں تو كيا ہو گا ؟
0 / 0
7,52318/03/2007
نماز كى حالت ميں گندى اشيا اٹھانے كا حكم
سوال: 6296
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
گندى اشياء كى دو اقسام ہيں، يا تو گندى اشياء وہ ہوں جن پر شريعت اسلاميہ نجس كا حكم لگاتى ہے، مثلا آدمى كا بول و براز، ليكن وہ گندى اشياء جنہيں شريعت اسلاميہ نجس كا حكم نہيں ديتى مثلا تھوك اور بلغم اور ناك وغيرہ.
پہلى حالت ( يعنى وہ اشياء جنہيں شريعت نجس كا حكم ديتى ہے ) ميں يہ اشياء نماز ميں اٹھانى جائز نہيں، اور نہ ہى يہ مسجد ميں ركھنى جائز ہيں.
ليكن دوسرى اشياء نمازى كى جيب ميں ركھنے ميں كوئى حرج نہيں”
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد