حرم مکی میں سے میرے ایک بیٹے نے گری ہوئي گھڑی اٹھائی اورعرصہ چاربرس سے اب تک وہ اس کے پاس ہے ، تواب اس کا کیا حل ہے ؟
کیا وہ اسے دوبارہ حرم میں واپس کردے ، یا پھرگھڑی سازسے اس کی قیمت لگوا کراس کی قیمت فقراء پر صدقہ کرے ؟ اللہ تعالی آپ کوجزاۓ خیر عطا فرماۓ ۔
0 / 0
5,18130/05/2004
حدود حرم میں گری پڑی چيز
سوال: 4588
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ
حرم میں گری ہوئي چيز اٹھانی جائز نہيں صرف وہ شخص اٹھا سکتا ہے جواس کا اعلان کرے اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( اس کی گري پڑی چيز اٹھانی جائز نہیں لیکن صرف اعلان کرنے والے کے لیے جائز ہے ) اس حدیث کی صحت پر اتفاق ہے ۔
لھذا مذکورہ شخص پر واجب اورضروری ہے کہ وہ گمشدہ چيز کومکہ کے ہائی کورٹ میں واپس کرے تا کہ وہ حرم کی گمشدہ اشیاہ کے بارہ میں قائم کمیٹی کے سپرد کرے ، تو اس طرح وہ بری الذمہ ہوگا اوراس کے ساتھ ساتھ اگر اس نے اس مدت میں اس کا اعلان نہیں کیا تو اس غلطی پر اللہ تعالی کے ہاں توبہ کرے ۔
اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .
ماخذ:
الشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی ۔ ، دیکھیں فتاوی اسلامیہ ( 3 / 10 ) ۔