اگر حافظ قرآن اشعرى عقيدہ ركھے تو كيا اسے امامت كے مقدم كيا جائيگا يا نہيں ؟
0 / 0
7,05605/01/2007
اگر قرآن مجيد كا زيادہ حافظ اشعرى عقيدہ ركھتا ہو تو كيا اسے امامت كے ليے آگے كيا جائيگا ؟
سوال: 4025
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر وہ اپنى بدعات كى دعوت نہيں ديتا اور جب اسے حق معلوم اور واضح ہو جائے تو جھگڑا نہيں كرتا تو اسے امامت كے ليے آگے كرنے ميں كوئى حرج نہيں، وگرنہ اس كے علاوہ كوئى اور شخص بہتر ہے، چاہے وہ اس سے كم حفظ والا ہى ہو.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد