جب کوئي شخص مجھے اپنی قربانی ذبح کرنے میں وکیل بنائے توکیا چاندنظرآنے کےبعد میرے لیےبال مونڈنے جائز ہيں ؟
0 / 0
8,19722/10/2010
قربانی ذبح کرنے والے وکیل پرچاند نظر آنے کے بعد سرمنڈانے میں کوئي حرج نہیں
سوال: 33613
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جی ہاں ایسا کرنا جائز ہے ، اس لیے کہ بال اورناخن کاٹنے کی حرمت توصرف قربانی کرنے والے ساتھ خاص ہے ، اورقربانی کرنے والے وہ ہے جس نے اپنے مال سے قربانی خریدی ہے ، اورجسے ذبح کرنے کا وکیل بنایا جائے اس پراس طرح کی کوئي چيز لازم نہيں آتی ۔
شیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :
وکیلوں پرکچھ نہیں کیونکہ وہ قربانی ذبح کرنے والے نہيں ہیں ، بلکہ قربانی والے تووہ ہیں جنہوں نے انہیں وکیل بنایا ہے یعنی ان کے موکل ۔ اھـ
دیکھیں : فتاوی اسلامیۃ ( 2 / 316 ) ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب