جب مسجد كى تعمير مكمل ہو تو بعض افراد كا خيال ہے كہ وہاں اس وقت تك فرضى نماز يا خطبہ جمعہ جائز نہيں جب تك گائے يا بكرے خريد كر ذبح كر كے لوگوں كى دعوت نہ كى جائے، ان كا خيال ہے كہ اگر وہاں بغير ذبح كيے امام نماز پڑھائے تو وہ اپنى موت سے قبل ہى فوت ہو جاتا ہے، كيا يہ كلام صحيح ہے ؟
اس سب كى كوئى اصل اور دليل نہيں، لوگوں كا يہ خيال اور اعتقاد غلط ہے، جو شخص بھى ايسا خيال ركھے يا ايسا كرے تو اسے اس سے روكنا چاہيے؛ كيونكہ يہ دين ميں بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہى ہے.
جيسا كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا صحيح حديث ميں فرمان ہے:
" جس كسى نے بھى ہمارے اس دين ميں كوئى نيا كام نكالا جس پر ہمارا حكم نہيں تو وہ مردود ہے "
اسے امام مسلم رحمہ اللہ نے صحيح مسلم ميں روايت كيا ہے.