0 / 0

کیا رمضان کے دوران جماع جائز ہے

سوال: 23339

کیا رمضان کے مہینے کے دوران جماع جائز ہے ؟
اور کیا رمضان کی راتوں میں سحری سے قبل جماع اور غسل کرنا جائز ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اول :

رمضان میں دن کے وقت مرد وعورت پر جماع کرنا حرام ہے اور ان پر یہ واجب ہے کہ وہ روزہ رکھیں اور اگر انہوں نے یہ کام کر لیا تو ان کے ذمہ کفارہ ہے جو کہ ایک غلام آزاد کرنا ہے جو اس کی طاقت نہ رکھے وہ دو مہینے مسلسل روزے رکھے جو اس کی بھی طاقت نہ رکھتا ہو وہ ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے ۔

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئےتھے کہ ایک شخص آیا اور کہنے لگا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ہلاک ہو گیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تجھے کیا ہوا ؟ تو وہ کہنے لگا میں نے اپنی بیوی سے روزے کی حالت میں جماع کر لیا ہے ( رمضان میں ) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کیا تیرے پاس غلام ہے جسے تو آزاد کرے ؟ تو وہ کہنے لگا : نہیں ۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کیا تو دو مہینے مسلسل روزے رکھ سکتا ہے ؟ اس نے کہا نہیں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتا ہو ؟ وہ کہنے لگا نہیں ۔

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رک گۓ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئےتھے کہ ایک بڑا سا ٹوکرا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا جس میں کھجوریں تھیں ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : سائل کہاں ہے ؟ اس نے کہا میں ادھر ہوں ۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ لے جاؤ اور انہیں صدقہ کر دو تو وہ شخص کہنے لگا : اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سے بھی زیادہ فقیر پر ؟ اللہ کی قسم ان دونوں خالی جگہوں یعنی ان دونوں حروں (مدینہ کی دونوں اطراف ) کے درمیان میرے گھر والوں سے زیادہ فقیر کوئی نہیں ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم مسکرآئے حتی کہ آپ کے دانت نظر آنے لگے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جاؤ اپنے گھر والوں کو کھلاؤ۔

صحیح بخاری حدیث نمبر (1834 اور 1835) صحیح مسلم حدیث نمبر (1111)

دوم :

اور رہا یہ مسئلہ رمضان کی راتوں میں جماع کا تو یہ جائز ہے منع نہیں اور یہ جواز طلوع فجر تک رہتا ہے اگر فجر طلوع ہو گئي تو جماع حرام ہو جائے گا ۔

اللہ تبارک وتعالی کا ارشاد ہے :

( روزے کی راتوں میں اپنی بیویوں سے ملنا تمہارے لۓ حلال کیا گيا ہے وہ تمہارا لباس اور تم ان کا لباس ہو تمہاری پوشیدہ خیانتوں کا اللہ تعالی کو علم ہے اس نے تمہاری توبہ قبول فرما کر تم سے درگزر فرما دیا اب تہمیں ان سے مباشرت اور اللہ تعالی کی طرف سے لکھی ہوئی چیز کو تلاش کرنے کی اجازت ہے تم کھاتے پیتے رہو یہاں تک کہ صبح کا سفید دھاگہ سیاہ دھاگے سے ظاہر ہو جائے پھر رات تک روزے کو پورا کرو ) البقرہ / 187

تو یہ آیت اس جواز کے لۓ نص ہے کہ رمضان میں رات کو فجر تک کھایا پیا اور جماع کیا جا سکتا ہے جماع کے بعد غسل کرنا اور پھر نماز فجر پڑھنا فرض وواجب ہے ۔

واللہ تعالی اعلم  .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android