اسلاميات كے مدرس نے ہميں كہا ہے كہ ہوا خارج ہونے كى بنا پر وضوء كرنا مكروہ ہے، يعنى جب انسان كى ہوا خارج ہو جائے تو اس كے بعد اس كے ليے وضوء كرنا مكروہ ہے، كيا يہ بات صحيح ہے ؟
0 / 0
10,40729/04/2007
ہوا خارج سے استنجاء كرنا
سوال: 2137
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ہوا خارج ہونے سے استنجاء كرنا مكروہ ہے، كيونكہ ايسا كرنا غلو ميں شامل ہوتا ہے، ليكن جب انسان كى ہوا خارج ہو جائے تو بالاجماع اس كا وضوء ٹوٹ جاتا ہے.
شرمگاہ دھونے كو وضوء كا نام نہيں ديا جاتا، بلكہ اگر پانى سے دھويا جائے تو اسے استنجاء كہتے ہيں، اور اگر پتھر وغيرہ سے صفائى كى جائے تو اسے استجمار كا نام ديا جاتا ہے.
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 5 / 101 )