0 / 0
31,69112/01/2010

خلع والی عورت کی عدت اوراس کا خاوند سے رجوع

سوال: 14569

جب بیوی خاوند سے خلع کا مطالبہ کرے اورخاوند موافقت کرلے تو خلع کے بعد عورت کتنی مدت تک شادی کے لیے انتظار کرے ؟ اورکیا ان دونوں کے لیے دوبارہ شادی کرنا ممکن ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر خلع حاصل کرنے والی عورت حاملہ ہوتو علماء کے اجماع کے مطابق اس کی عدت وضع حمل ہے ، دیکھیں : المغنی ابن قدامہ ( 11 / 227 ) ۔

لیکن اگر وہ حاملہ نہیں تواس کی عدت میں علماء کرام کا اختلاف ہے ، ان میں سے اکثر اہل علم تو اس طرف گۓ ہیں کہ وہ تین حیض عدت گزارے گی کیونکہ اللہ تعالی کے فرمان کا عموم اسی پر دلالت کرتا ہے :

فرمان باری تعالی ہے :

اورطلاق والی عورتیں تین حیض تک انتظار کریں البقرۃ ( 228 ) ۔

اورصحیح یہی ہے کہ خلع حاصل کرنے والی عورت صرف ایک حیض عدت گزارے گی ، اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ثابت بن قیس رضي اللہ تعالی عنہ کی بیوی کوبھی خلع حاصل کرنے کے بعد ایک حیض عدت گزارنے کا فرمایا تھا ۔ سنن ترمذی حدیث نمبر ( 1185 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ترمذی ( 946 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔

اوریہ حدیث اس آیت کے عموم کے لیے مخصص ہے جواوپر بیان کی گئي ہے ، اوراگروہ تین حیض عدت گزارے تو یہ اکمل اوراحوط ہوگا اورعلماء کرام کے اختلاف سے بھی نکلا جاۓ گا جوکہ بعض اہل علم کہتے ہیں کہ آیت کے عموم کے اعتبار سے وہ تین حیض عدت گزارے ۔ دیکھیں فتاوی الطلاق للشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی ( 1 / 286 ) ۔

اوراس میں کوئي حرج نہیں کہ وہ نۓ نکاح کے ساتھ دوبارہ شادی کرلیں اس کے لیے آپ سوال نمبر ( 10140 ) کا مطالعہ کریں ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android