0 / 0

ماں كے چچا كى بيٹى سے شادى كرنا

سوال: 112320

كيا ميرے ليے اپنى والدہ كے چچا كى بيٹى سے شادى كرنا جائز ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

انسان كا چچا اس كى سارى اولاد كا چچا ہوتا ہے، كيونكہ چچا باپ اور يا دادا كا بھائى ہوتا ہے، اس ليے ماں كا چچا اس كى اولاد كا بھى چچا شمار كيا جائيگا، اور اس كى اولاد اس ماں كى اولاد كے چچا كى اولاد ہوگى، اگرچہ بعض معاشروں ميں ان پر ماموں كا نام بولا جاتا ہے خالہ كا، يہ صرف عرفى اطلاق ہے جو بعض لوگوں ميں جارى ہے، يہ كوئى شرعى اور لغوى اطلاق نہيں.

اس بنا پر ماں كے چچا كى بيٹى آپ كے چچا كى بيٹى شمار ہوگى اور چچا كى بيٹى محرمات ميں شامل نہيں ہوتى، اس ليے اس سے شادى كرنے ميں كوئى حرج نہيں.

مزيد تفصيل كے ليے آپ سوال نمبر ( 34791 ) كے جواب كا مطالعہ كريں، اس ميں ہم نے اس مسئلہ ميں شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ كا فتوى بيان كيا ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android