ہمارى مسجد كے امام كو قرآن مجيد كى قرآت كرتے وقت عربى كے كئى ايك كلمات كى ادائيگى ميں مشكل درپيش ہے، مجھے بتايا گيا ہے كہ اگر امام اچھى قرآت نہ كر سكتا ہو، يا پھر آپ كى طرح يا آپ سے بہتر عربى كے كلمات ادا نہ كر سكے تو آپ كے ليے اس كے پيچھے نماز ادا كرنا جائز نہيں تا كہ كہيں آپ كى نماز باطل نہ ہو جائے.
جب ميں نے يہ بات سنى تو اس امام كے پيچھے نماز ادا كرنا ترك كردى ليكن اسے اس كے متعلق كچھ نہ بتايا، ميرى گزارش ہے كہ اس موضوع ميں مجھے بتايا جائے كہ اس كا حكم كيا ہے ؟
0 / 0
5,64211/02/2007
امام كو بولنے ميں مشكل درپيش ہے
سوال: 10982
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر وہ امام مثلا اپنى عجميت كى بنا پر عربى كے بعض كلمات ادا نہيں كر سكتا، يا پھر لكنت كى بنا پر صحيح نہيں بول سكتا تو وہ اس كا اپنے جيسے كى امامت كروانا صحيح ہے.
اور اگر صحيح كلمات كى ادائيگى كرنے والا كوئى شخص نہ ملے تو اس كى امامت صحيح ہے، اور اس كے پيچھے نماز ادا كرنے سے نماز ہو جائيگى، اور اگر كوئى ايسا شخص مل جائے جو سب كلمات كو صحيح ادا كرسكتا ہو تو پھر سوال ميں مذكور امام كى امامت صحيح نہيں ہو گى.
ماخذ:
الشيخ عبد الكريم الخضير