0 / 0
6,49609/جمادى الأولى/1425 , 27/جون/2004

حج اورعمرہ میں کسی دوسرے کووکیل بنانا

سوال: 10318

کیا سعودیہ میں مقیم شخص کےلیے کسی دوسرے ملک میں بسنے والے کی طرف سے عمرہ ادا کرناجائزہے :
ا – اگروہ شخص سعودیہ آنے کی استطاعت بھی رکھتا ہوچاہے مستقبل میں ہی آئے ؟
ب – اگروہ شخص مالی یا صحت کے سبب سعودیہ نہ آسکتا ہو ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

جوشخص خود بنفس نفیس عمرہ ادا کرسکتا ہواس کی نیابت میں عمرہ ادا کرنا صحیح نہيں ( اگروہ خود حاضر ہو)

لیکن ایسا شخص جومالی یا پھرجسمانی لحاظ سے استطاعت نہيں رکھتا اس پرحج یاعمرہ واجب نہیں ہوتا ، اورحج وعمرہ میں نیابت بھی ایسے شخص کی جانب سےہوتی ہے جوخود بنفس نفیس حج یا عمرہ ادا کرنے سے عاجز ہواور میت کی جانب سے بھی نیابت ہوسکتی ہے ۔

واللہ اعلم ۔ .

ماخذ

دیکھیں : فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 11 / 52 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android